۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
تکریم شہداء کانفرنس

حوزہ / ایم ڈبلیو ایم ضلع اسلام آباد و راولپنڈی کے زیر اہتمام شہدائے اسلام کو خراج عقیدت و سلام پیش کرنے کے لیے تکریم شہداء کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم ضلع اسلام آباد و راولپنڈی کے زیر اہتمام شہدائے اسلام کو خراج عقیدت و سلام پیش کرنے کے لیے تکریم شہداء کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔جس میں چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا ۔

چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج تک کسی شیعہ اور سنی نے ملکی سالمیت اور خودمختاری پر حملہ نہیں کیا۔ حق و باطل کی پہچان کے لیے ابتداء کربلاء سے ہوئی،پاکستان میں مزارات ،امام بارگاہوں اور علماء کرام نے ان تکفیریوں کے حملوں کو سہا، ریاست نے کبھی عظمت صحابہ کرام کے نام پر لشکر بنائے، کبھی جہاد اسلام کے نام پر لشکر بنائے ، کالعدم تحریک طالبان کے ساتھ مذاکرات احمقانہ فیصلہ ہےجسے کوئی بھی ذی شعور قبول کرنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا: وحشی گری اور بربریت کا کھیل کھیلنے والے لشکروں کو قومی دھارے میں لانے کی بات کرنا انتہائی افسوسناک ہے۔ طالبان کا علم سے دور دور کا تعلق نہیں ہے۔ موجودہ وزیر داخلہ داتا گنج بخش رحمۃ اللّٰہ کے مزار پر حملہ آوروں کی پشت پناہی کرتے رہے ہیں۔ دنیا میں عزت سے جینا ہے تو مانگنے کی بجائے دینے والا بننا ہو گا۔

سربراہ جماعت اہل حرم مفتی گلزار نعیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی زندگی قابل فخر ہے اور ان کی موت تو قابل رشک ہے۔ جسے خدا کی آشنائی حاصل ہو جائے وہ خدا کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنا فخر سمجھتے ہیں۔جو شخص اہلبیت علیہم السلام سے جتنی زیادہ محبت کرتا ہے اسے موت بھی اتنی زیادہ سخت اور امتحان والی ہوتی ہے۔وقت کا تقاضا ہے کہ ہمیں اتحاد و وحدت کے پیغام کو پھیلانا ہو گا۔

مرکزی جنرل سیکرٹری ایم ڈبلیو ایم سید ناصر عباس شیرازی نے کہا کہ ہم مقدس شہداء کے پیغام کو کبھی نہیں بھولیں گے،معصوم بچوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں سے مذاکرات قطعی طور پر قبول نہیں،شہداء کو سرحدوں کی قید میں بند کرنا ناانصافی ہوگی۔

معروف صحافی و کالم نگار مظہر برلاس نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ملک پر موجودہ حکمران مسلط ہیں حالات بد تر ہوتے جائیں گے۔خدا کی ذات کا سب سے زیادہ پسندیدہ عمل محمد آل محمد (ص) پر درود بھیجنا ہے۔

انہوں نے کہا: حاج قاسم صرف جرنیل نہیں تھا وہ تو ایک درویش تھا۔ حاج قاسم دنیا میں ہر خطے پر مظلوموں کی حمایت و نصرت کے لئے پہنچا، اس نے کوئی جزیرہ نہیں خریدا کوئی بینک بیلنس نہیں بنایا بلکہ رضائے خدا خریدی۔ حالات جس قدر سخت ہو جائیں راہ اہلبیت علیہم السلام کبھی نہ چھوڑیں۔

قابلِ ذکر ہے کہ کانفرنس سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور جامعہ الولایہ کے طلبہ نے ٹیبلو بھی پیش کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .